زندگی مسلسل ’کوشش’ کا نام ہے || islamic post

زندگی مسلسل ’کوشش’ کا نام ہے

جہنم سے نجات کی کوشش
جنّت میں داخلے کی کوشش

تصوّر کیجیے! روزِ حساب ہے
آپ جنّت میں بھی بھیج دیے گۓ ہیں
جنت میں مختلف درجے ہیں
آپ کو نسبتاً نچلے درجے میں رکھا گیا ہے
اب بظاہر تو آپ خوش ہیں
مگر باقی سب کے اونچے درجے
ان کی جنّتوں میں زیادہ protocol، نعمتیں
آپ کی خواہش، حسرت بن جاۓ گی۔
آپ سوچیں گے
ہر لمحہ،
ربّ کے نام کیا ہوتا
اس وقت نہ سوۓ ہوتے
اس وقت gossip نہ کرتے
اس وقت فضول سکرین سکرولنگ نہ کرتے
اس وقت فلاں پارٹی پر نہ جاتے مووی نہ دیکھتے

مگر تب صرف “ابد” ہوگا۔
!!! ہمیشگی
دُنیا اب بدل رہی ہے
تب نہیں بدلے گی

اور یہ تو اس صورتحال کی بات ہے جب آپ ’جنّت’ میں ہوں گے۔

دوسری طرف اگر خدانخواستہ جنت ملی ہی نہیں
اپنے پچھتاوے کو سوچیے
اپنی اذیت کا اندازہ کیجیے
آپ بڑے ذہین سٹوڈنٹ، بڑے لائق بزنس مین، بڑے کامیاب سیاستدان
مگر
دراصل آپ ایک looser
ہارے ہوۓ
دھتکارے ہوۓ
بیکار انسان
جس کو اس کا ربّ دیکھے ہی نہیں نہ اس کو اپنا آپ دِکھاۓ
بیوقوف انسان جس نے اس امتحان گاہ میں بیٹھ کر پرچہ حل کرنے کے بجاۓ ادھر ادھر تانک جھانک میں وقت لگا دیا
کون ہیں آپ؟
کہاں ہے آپ کا آرام
کہاں ہے آپ کی عیاشی
دِن رات غفلت کی زندگی
وہ آؤٹنگز
وہ غافل دوست
وہ snacks کی پلیٹ اور
سکرین پہ چلتے مناظر

کہاں ہے سب؟؟؟

لیس اللانسان الا ما سعیٰ (انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کی اُس نے کوشش کی)

وہ اوپر والا بڑا “عادل” ہے۔
ایک بندہ فرض نمازیں بہترین طریقے سے ادا کرتا ہے
قرآن سیکھنے کی کوشش کرتا ہے
رات کو تہجّد پڑھتا ہے
دن بھر اللہ سے ڈرتا ہے
خیر کے سوا کوئی بات نہیں کرتا
اچھے اخلاق رکھتا ہے
اللہ اُسے high ranks دے یا آپکو؟

کبھی تاجر کو دیکھا؟ جس تاجر کو اچھا مال چاہیے ہوتا ہے ، وہ وقت پر گھر سے نکلتا ہے۔ سوتا نہیں کہ کوئی اور نہ لے جاۓ۔
آپ کو کیسے لگتا ہے کہ اللہ کا مال ’جنّت’ سوۓ سوۓ ہی آپ کو دے دیا جاۓ؟؟؟؟
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے
“جس مسافر کو ڈر ہو کہ وہ راستے میں ہی رہ جاۓ گا اور وقت پر منزل پر نہ پہنچ سکے گا ، وہ رات کو سوتا نہیں بلکہ اپنا سفر رات کے آغاز ہی میں شروع کردیتا ہے۔
اور جو ایسا کرتا ہے وہ بخیریت، وقت پر اپنی منزل پر پہنچ جاتا ہے
سُن لو! اللہ کا مال بھاری قیمت میں ملے گا
سُن لو! اللہ کا مال جنّت ہے!”
گویا
“جنت غافلوں کے لیے نہیں”

محنت اور کوشش کرنا سیکھیں
ہر کوشش کو “عارضی سے سکون” کی نذر کرنا چھوڑ دیں۔
’ہوش’ سے زندگی گزاریں
مستقل مزاج بنیں
روز اللہ سے قریب ہونے کا بہانہ ڈھونڈیں
آج پانچ نمازیں
کل ایک نئی سورت حفظ
پھر ایک دُعا
پھر اچھا اخلاق
پھر تہجد شروع
کسی کو نیکی کی نصیحت
کسی کو برائی سے منع کرنا

یاد رکھیے
ہمیشگی کی زندگی وہ ہے ، اس کے پچھتاوے بھی ہمیشہ رہیں گے۔

Share on:

Leave a Comment