بیٹوں کی تربیت

بیٹوں کی تربیت

آپ کے ہاتھوں میں کوئی جادو ہے ماں ۔۔۔ ہر کھانا اتنا مزے کا بنتا ہے ، میں تو اس ٹیسٹ کے بغیر کبھی لائف imagine ہی نہیں کر سکتا

“ہمیشہ ماں کے ہاتھ کا کھانا نہیں ملتا ، پھر کچھ اور ہاتھ شامل ہو جاتے ہیں زندگی میں”

تو ان ہاتھوں کو بھی تو آپ سکھا سکتی ہیں اپنا پکانے کا اسٹائل –

اور مجھے لگا یہاں اس نکتے پر اسے سمجھانا ضروری ہے ، وہیں کچن میں اپنے پاس بٹھا لیا ۔۔۔۔

نہیں بیٹا ۔۔۔ جب کوئی نیا انسان ہماری زندگی میں ، گھر میں آتا ہے نا ، تو اس کے ذہن میں اپنے آئیڈیاز ہوتے ہیں، اس کا اپنا اسٹائل ہوتا ہے ، اس نے بھی بہت کچھ نیا اور اچھا سوچ کے رکھا ہوتا ہے اور اس کا دل چاہتا ہے کہ اس کی efforts کی تعریف یو ، سراہا جائے کیونکہ نیا انسان نئے ماحول میں ایڈجسٹ ہوتے ٹائم لیتا ہے اور اس کی چھوٹی سی کاوش بھی بہت بڑی ہوتی ہے اگر اسے حوصلہ افزائی اور پذیرائی ملے تو وہ کھل کر گلاب ہو جاتا ہے اور اگر مقابلہ بازی یا حوصلہ شکنئ کا ماحول ملے تو ہر صلاحیت کو زنگ لگ جاتا ہے ،

اور آپ کو اپنی ماں کے ہاتھ میں جادو لگتا ہے ، یہ کوئی انہونی نہیں، ہر ماں کے ہاتھ کا اپنا ذائقہ ہوتا ہے، اپنا جادو ہوتا ہے اور ہر ایک کو صرف وہی پسند ہوتا ہے ، جیسے آپ کو اپنی ماں کا اور کسی دوسرے یا دوسری کو اپنی ماں کا ، یہ تو نیچرل ہے کسی نئے انسان کا تقابل ہم تجربہ کار انسان سے نہیں کر سکتے اور ایسا کرنا کم عقلی ہی ہو سکتی ہے ، ہر چیز وقت لیتی یے ، محنت ، تجربہ اور وقت ہر صلاحیت میں آہستہ آہستہ نکھار لے آتا ہے اور محبت شامل ہو تو نتیجہ دوگنا جلدی اور بہترین ہوتا ہے _ محبت دی جائے تو سامنے والا خوشی خوشی آپ کی شاگردی بھی اختیار کر لیتا ہے لیکن اگر اس کو چیلنج کیا جائے تو یہ کج فہمی ہو گی _

اور مجھے لگا جیسے بات اسے اچھے سے سمجھ آ گئی ہے ، الحمدللہ

ماوں کو صرف بیٹیوں کی ہی نہیں بیٹوں کی بھی تربیت کرنی ہے ۔۔۔۔ ان کی اچھی اور پرسکون زندگی کے لئے
شادی ایک مکمل ادارہ ہے ، ایک فیملی پیکج اور ہمارے یہاں گھر میں پینٹ کروانے اور بری ، جہیز بنانے کی حد تک تو شادی کی تیاری کی جاتی ہے لیکن جن لوگوں نے نئی زندگی شروع کرنی ہے ، ان کو اس کے لئے کوئی گائڈلائن نہیں دی جاتی اور یہ سب ایک دم کرنے کی چیز نہیں بلکہ ٹین ایج سے شروع کرنی چاہیئے، ہلکی پھلکی واک کے دوران ، کبھی باتوں کے دوران ، کبھی کسی مثال کے ساتھ
یہ یک طرفہ تعلق نہیں، دوطرفہ ہے ، اسلئے اس کے لئے دونوں فریقین کو تیار کرنا چاہئے بلکہ کئی لحاظ سے بیٹوں کو زیادہ تیار کرنا چاہئے کیونکہ ایک متوازن سربراہ ہی متوازن طریقے سے فیملی چلا سکتا ہے

Share on:

Leave a Comment