اپنی اولاد کو سب سے بڑا تحفہ دیں
سرکار دو عالم، خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے فرمان عالیشان کے مطابق باپ کی دعاء رد نہیں ہے،
شاہ عبدالعزیز محدث دھلوی رحمہ اللہ کے پاس ایک شخص اپنے بیٹے کو بہت عرصے تک لے کر آتا رھا، حضرت کبھی اس کے لئے دعاء کرتے، کبھی کوئی عمل باپ کو بتا دیتے، کبھی تعویذ لکھ کر دے دیتے، لیکن اس کی حالت میں تبدیلی کےآثار نظر نھیں آرھے تھے۔
ایک بار حضرت نے اس کے باپ سے پوچھا کبھی تم نے اس کے لئے بد دعاء تو نہیں کی تھی؟ اس نے کہا جی ایک بار اس کی حرکتوں سے تنگ ھو کے اس کو بد دعاء دی تھی۔
شاہ صاحب رحمہ اللہ نے یہ سن کرفرمایا خود کردہ چہ علاج بد دعاء دے کے
میرے پاس علاج کرانے آئے ہو!
سب سے مخلصانہ عرض ھے کہ:
اپنی اولاد کی بھلائی کے لئے جو کچھ بھی کرسکتے ھیں کریں، دعاء بھی ضرور کریں۔ چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، ھر وقت ان کی اصلاح، بھلائی اور صحت یابی کے لئے دعاء کیا کریں، نمازوں کے بعد، تہجد میں، اور قبولیت کے اوقات میں ضرور دعاء کیا کریں، آپ کی دعاء کی برکت سے اللہ تعالی ان کی بھی اصلاح کرے گا، اور إن شاء اللہ آپ کی دعاء کا اثر ان کی نسلوں میں بھی جائے گا۔
حضرت ابراھیم علیہ السلام نے اولاد کے حق میں جو دعائیں کیں ان کا اثر قیامت تک ان کی نسل میں موجود ھے، انبیاء بھی آئے ان کی اولاد میں، بادشاہ بھی آئے، اور اولیاء بھی۔
سید نفیس شاہ الحسینی نور اللہ مرقدہ کے ساتھ ایک سال حج کے موقع پر عرفات کے میدان میں کسی مرید نے عرض کیا کہ:میری اولاد کےلئے خود بھی دعاء کریں، اور مجھے بھی بتادیں ان کے لئے کیا دعاء کروں؟
حضرت نے فرمایا: ہر وقت یہ دعاء کیا کرو کہ
یااللہ ان کا دین بھی اچھا کردے ،ان کی دنیا بھی اچھی کردے، اور انکی آخرت بھی سنواردے
کسی والد محترم سے پوچھا گیا، کہ اپنی اولاد کے لئے کیا مانگتے ھیں ؟
کہا : بہت کچھ مانگتا ھوں لیکن ایک دعاء بہت کرتا ھوں کہ اللّٰہ ان کے ساتھ ہمیشہ ستاری کا معاملہ فرما،اور ہمیشہ ان کو اپنے پردے میں چھپا کے رکھنا!!!!